Posts

Showing posts from May, 2020

اُردو زبان اور لمحہ فکریہ_____________________How did Urdu language bleed? And who is responsible?

اُردُو زُبان کا خون کیسے ہوا ؟ اور ذمہ  دار کون ہے ؟                   یہ ہماری پیدائش سے کچھ ہی پہلے کی بات ہے جب مدرسہ کو اسکول بنا دیا گیا تھا۔ ۔ ۔ ۔۔  لیکن ابھی تک انگریزی زبان کی اصطلاحات دورانِ تعلیم استعمال نہیں ہوتی تھیں۔  صرف انگریزی کے چند الفاظ ہی مستعمل تھے،  مثلا        ہیڈ ماسٹر  فِیس  فیل  .پاس وغیرہ   گنتی" ابھی "کونٹنگ" میں تبدیل نہیں ہوئی تھی۔ اور "پہاڑے" ابھی " ٹیبل "  نہیں کہلائے تھے۔ 60 کی دھائی میں چھوٹے بچوں کو نام نہاد پڑھے لکھے گھروں میں "خدا حافظ" کی جگہ " ٹاٹا " سکھایا جاتا تھا اور مہمانوں کے سامنے بڑے فخر سے معصوم بچوں سے "ٹاٹا" کہلوایا جاتا۔ وقت آگے بڑھا،  مزاج تبدیل ہونے لگے۔   عیسائی مشنری سکولوں کی دیکھا دیکھی کچھ نجی (پرائیوٹ) سکولوں نے انگلش میڈیم کی پیوند کاری شروع کی۔  سالانہ امتحانات کے موقع پر کچھ نجی (پرائیویٹ) سکولوں میں پیپر جبکہ سرکاری سکول میں پرچے ہوا کرتے تھے۔ پھر کہیں کہیں استاد کو...

چند مشہور فاتحین کا مختصر تعارف ------------------------ Brief introduction of some famous winners

چند مشہور  فاتحین کا مختصر تعارف   داریوش:   پہلا عظیم  فاتح تھا۔  داریوش نے 550 قبل از مسیح افغانستان فتح کیا تھا اور وہ ایران سے آیا تھا۔  * سکندر اعظم:    دوسرا عظیم  فاتح تھا۔  سکندر اعظم نے تقریباً 330 قبل از مسیح افغانستان فتح کیا اور یہاں سے داریوش حکومت کا خاتمہ کیا۔ سکندر اعظم یونان سے آیا تھا۔   سکندر اعظم کی وفات کے بعد اس کے جنرل سیلیکس نے افغانستان پر قبضہ جما لیا۔ وہ بھی اپنے وقت کا ایک عظیم  حکمران اور فاتح ثابت ہوا۔ سیلیکس بھی یونانی تھا۔  ڈیوڈوٹس ون:   بھی ایک عظیم  فاتح تھا جس نے 250 قبل از مسیح سیلیکس کو شکست دے کر افغانستان پر قبضہ کیا۔ ڈیوڈوٹس بھی یونان سے آیا تھا۔   ان کی حکومت کا خاتمہ *یوژری قبائل* نے کیا۔ جنہوں نے یونانیون کو شکست دے کر افغانستان پر قبضہ کیا۔ یوژری نامی یہ عظیم  فاتحین چین سے آئے تھے۔ یہ 130 قبل از مسیح کی بات ہے۔   اس کے بعد دوبارہ ایران سے کچھ  فاتحین آئے لیکن وہ سب  نئے عظیم  فاتح چندر گپت موریا  ...

آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ٹیچرز ایسوسی ایشن ---------------- All Pakistan Private Schools and Colleges Teachers Association Pakistan

    APPSCTA       * آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ٹیچرز ایسوسی ایشن*   تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے حکومتی فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں یہ پرائیویٹ ٹیچرز ، سکولز اور کالجز کا سراسر استحصال ہے۔ بانی: APPSCTA پرائیویٹ ٹیچرز اورنجی تعلیمی اداروں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے۔ پرائیویٹ ٹیچرز کو دو ماہ سے پہلے ہی تنخواہیں نہیں ملیں۔ اورملک بھر میں وزیر اعظم پاکستان پرائیویٹ سکولز اور کالجز کے ٹیچرز کیلیے’’ زندگی (معاشی) ریلیف پیکیج ‘‘ کا اعلان کریں.   چیف آرگنائزر ایڈمینز پینل APPSCTA  پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو طویل عرصے تک بند کرنے کی وجہ سے بیشمار پرائیویٹ اساتذہ دو ماہ سے بے روزگار ہو چکے ہیں۔   بانی : APPSCTA   کورونا وائرس سے جاری لاک ڈاؤن کے باعث تعلیمی نقصان کا ازالہ ناممکن ہے۔  فارن ایگزیکٹو میمبر:  APPSCTA حکومت پاکستان SOPsجاری کرےاور یکم جون سےملک بھر میں تمام سکولز ھرصورت کھولنے کااعلان کرے۔ ورنہ پرائیویٹ اساتذہ کا سفید پوش طبقہ بھی زندگی کے ہاتھوں تنگ آجائے گا۔ صرف معمولی سی تنخواہوں پر پ...

کرم حاصل کرنا ہے تو درجن 12 کا نہیں 13 کا کرکے دو -------------------- If you want to get karma, then do 13 instead of 12

اشفاق احمد کہتے ہیں   جس پہ کرم ہے .. اُس سے کبھی پنگا نہ لینا وہ تو کرم پہ چل رہا ہے .. تم چلتی مشین میں ہاتھ دو گے .. اُڑ جاؤ گے  کرم کا فارمولا تو کوئی نہیں  ... اُس کرم کی وجہ ڈھونڈو  جہاں تک میرا مشاہدہ ہے جب بھی کوئی ایسا شخص دیکھا جس پر ربّ کا کرم تھا .. اُسے عاجز پایا  پوری عقل کے باوجود .. بس سیدھا سا بندہ  بہت تیزی نہیں دکھائے گا  اُلجھائے گا نہیں  رستہ دے دے گا  بہت زیادہ غصّہ نہیں کرے گا  سادہ بات کرے گا  میں نے ہر کرم ہوئے شخص کو مخلص دیکھا  اخلاص والا .. غلطی کو مان جاتا ہے معذرت کر لیتا ہے .. سرنڈر کردیتا ہے  جس پر کرم ہوا ہے ناں .. میں نے اُسے دوسروں کے لئے فائدہ مند دیکھا  یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ آپ کی ذات سے نفع ہو رہا ہو اور اللہ آپ کے لئے کشادگی کو روک دے .. وہ اور کرم کرے گا  میں نے ہر صاحبِ کرم کو احسان کرتے دیکھا ہے  حق سے زیادہ دیتا ہے  اُس کا درجن 13 کا ہوتا ہے .. 12 کا نہیں  اللہ کے کرم کے پہیے کو چلانے کے لئے  آپ بھی درجن 1...

پرائیویٹ اساتذہ اور تعلیمی اداروں کا معاشی قتل ------------------ Economic assassination of private teachers and educational institutions

پرائیویٹ_تعلیمی_اداروں_کےاساتذہ_سےجینےکاحق_بھی_چھین_لو وبا کی صورت حال کے پیش نظر ملکی اور عالمی حالات غیر معمولی ہیں۔ ایسے حالات میں سب سے زیادہ ضرورت متحد حکمت عملی کی ہوتی ہے اور ایسے حالات میں حکومتی فیصلوں پر مکمّل عمل درآمد کرنا چاہیے کیونکہ ریاست ہمیشہ عوام الناس کی بہتری اور بھلائی کے لیے سوچتی ہے۔ لیکن کچھ پہلو پوشیدہ رہنے کی وجہ سے نظرانداز ہوجاتے ہیں جو بڑے مسائل پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ جب سے لاک ڈاؤن کا سلسلہ شروع ہوا تب سے میں دیکھ رہا ہوں کہ شاید کوئی اس نازک معاملے پر آواز اٹھائے لیکن کسی طبقے کو اس مسئلے کا خیال نا آیا تو آخرکار میں نے قلم اٹھانے کا فیصلہ کیا کہ شاید میری آواز ہی حکومتی حلقوں تک پنہچ جائے اور اس قوم کے معلم اور تعلیمی ادارے تباہی سے بچ جائیں۔ لاک ڈاؤن میں ہر فرد معاشی بحران کا شکار ہوا ہے لیکن سب سے زیادہ مجبوری کی چکی میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے مالکان اور اساتذہ پِس رہے ہیں۔ *دو ماہ سے بےروزگار اس طبقے کو میٹھی عید سے پہلے ایک اور کڑوی گولی نگلنا پڑ گئی۔* ایک حکومتی فیصلے نے ان کو مزید اڑھائی ماہ کے لیے بےروزگار کردیا۔ پرائیویٹ...