حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ ---------------- (Hazrat Khawaja Qutbuddin Bakhtiar Kaki (may Allah have mercy on him

 ‏جب حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کی وفات ہوئی تو کہرام مچ گیا۔ جنازہ تیار ہوا، ایک بڑے میدان میں لایا گیا۔ بے پناہ لوگ نماز جنازہ پڑھنے کے لیے آئے ہوئے تھے۔ انسانوں کا ایک سمندر تھا جو حد نگاہ تک نظر آتا تھا۔ جب ‏جنازہ پڑھنے کا وقت آیا، ایک آدمی آگے بڑھا اور کہنے لگا کہ میں خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کا وکیل ہوں۔ حضرت نے ایک وصیت کی تھی۔ میں اس مجمعے تک وہ وصیت پہنچانا چاہتا ہوں۔ مجمعے پر سناٹا چھاگیا۔ وکیل نے پکار ‏کر کہا۔ حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ نے یہ وصیت کی کہ میرا جنازہ وہ شخص پڑھائے جس کے اندر چار خوبیاں ہوں

زندگی میں اس کی تکبیر اولیٰ کبھی قضا نہ ہوئی ہواس کی تہجد کی نماز کبھی قضا نہ ہوئی ہو۔

‏اس نے غیر محرم پر کبھی بھی بری نظر نہ ڈالی ہو۔

اتنا عبادت گزار ہو کہ اس نے عصر کی سنتیں بھی کبھی نہ چھوڑی ہوں۔

جس شخص میں یہ چار خوبیاں ہوں وہ میرا جنازہ پڑھائے۔ جب یہ بات سنائی گئی تو مجمعے پر ایسا سناٹا چھایا کہ جیسے ‏مجمعے کو سانپ سونگھ گیا ہو۔ کافی دیر گزر گئی، کوئی نہ آگے بڑھا۔ آخر کار ایک شخص روتے ہوئے حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کے جنازے کے قریب آئے۔ جنازہ سے چادر اٹھائی اور کہا۔ حضرت! آپ خود تو فوت ہوگئے مگر میرا راز فاش کردیا۔

‏اس کے بعد بھرے مجمعے کے سامنے اللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر قسم اٹھائی کہ میرے اندر یہ چاروں خوبیاں موجود ہیں۔ یہ شخص وقت کا بادشاہ شمس الدین التمش تھے۔

______________________________________________

Translation in English

----------------------------------------------

When Hazrat Khawaja Qutbuddin Bakhtiar Kaki (may Allah have mercy on him) passed away, he was devastated. The funeral was prepared, brought to a large field. Many people had come to offer funeral prayers. There was an ocean of human beings that was visible to the naked eye. When the time came for the funeral, a man came forward and said that I am the lawyer of Khawaja Qutbuddin Bakhtiar Kaki (may Allah have mercy on him). Hazrat had made a will. I want to convey that will to this assembly. The Senate was overwhelmed. The lawyer shouted. Hazrat Khawaja Qutbuddin Bakhtiar Kaki (may Allah have mercy on him) bequeathed my funeral to a person who has four virtues in him.

His first takbeer has never been made up in life.

His tahajjud prayers have never been made up.

He has never looked down on a non-mahram.

He should be so devout that he has never abandoned the Sunnah of Asr.

Let the person who has these four qualities read my funeral. When this was said, there was a senate on the assembly as if the assembly had sniffed a snake. A long time passed, no one moved forward. Finally, a man came to the funeral of Hazrat Khawaja Qutbuddin Bakhtiar Kaki (may Allah have mercy on him) crying. He picked up the chador from the funeral and said. Hazrat! You yourself died but you revealed my secret.

After that, in front of a packed audience, knowing Allah Almighty to be present and watching, I swore that I have these four virtues in me. This man was Shams-ud-Din Al-Tamish, the king of the time.

Allah Akbar

--------------------------------------------------------

Comments

Popular posts from this blog

رسید نویسی۔Receipt writing

*پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں*